نئی دہلی،5جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)تعلیم کے معاملے میں انتہائی حساس مانے جانے والے چھتیس گڑھ کے بلرام پور ضلع کے کلکٹر اونیش کمارشرن نے اپنے مضبوط ارادوں سے ریاست کے دیگر بیوروکریٹس کے درمیان ایک بڑا پیغام دیا ہے۔انہوں نے اپنی پانچ سال بیٹی کا داخلہ سرکاری اسکول میں کرایا ہے۔کلکٹر صاحب نے بیٹی کی ابتدائی سطح کی تعلیم کے لئے ضلع ہیڈ کوارٹر کے سرکاری پرگیہ پرائمری اسکول کو منتخب کیا ہے۔یہ پہلی بار نہیں ہے جب کلکٹر اونیش کمار نے ایسا قدم اٹھایا ہو، اس سے پہلے اپنی بیٹی کو تعلیم کے لئے آنگن باڑی اسکول میں بھی بھیج چکے ہیں۔آپ کو بتا دیں بلرام پور ضلع میں لوگوں کو تعلیم کے تئیں بیدار کرنے کے لئے ’اڑان‘اور’پہل‘ جیسی اسکیمیں بھی لانچ کیں۔ ان منصوبوں کی تعریف خود صوبے کے سربراہ وزیر اعلی رمن سنگھ کر چکے ہیں۔آج جب ہر کوئی اپنے بچے کو مہنگے سے مہنگے اسکول میں پڑھانے کی خواہش پالے ہوئے ہے ایسے میں کلکٹر اونیش کمار شرن کا یہ فیصلہ ایک مثال بن کر ابھرا ہے۔اونیش کمار کا یہ فیصلہ ان لوگوں کے لئے ایک بڑا پیغام ہے جو سرکاری اسکول میں خرابیاں نکالتے ہیں اور پھر موٹی رقم چکا کر اپنے بچوں کا داخلہ نجی اداروں کرا دیتے ہیں۔
بہرحال کلکٹرصاحب کی اس پہل سے اب لگتا ہے کی سرکاری اسکولوں کی تعلیم کی سطح میں کچھ بہتری ضرور آئے گی۔ظاہر ہے کہ جس اسکول میں ضلع کے کلکٹر یا اعلی حکام کے بچے پڑھیں گے اس میں سکول کا تعلیم کا معیار خود بہ خود سدھر جائے گا۔اونیش کمار کا فیصلہ ایک بڑی حوصلہ افزاء ہے، ریاستی حکومت اگر اس سے سبق لے کر پوری ریاست میں اس فیصلے کو نافذ کر دے تو وہ دن دور نہیں جب ریاست کے سرکاری اسکولوں کے ماتھے پر لگا داغ مٹ جائے گا۔